Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, August 24, 2011

یوں تو اجنبی لگتا ہے وہ مگر

یوں تو اجنبی لگتا ہے وہ مگر
پاس پھر بھی دل کے رہتا ہے وہ
میں اُس سے جدا ہو کہ بھول جاوٴں گی اُسکو
معلوم نہیں کیوں ایسا کہتا ہے وہ
اُسی دل کو دُکھ دیتا ہے کیوں
جس میں ڈھرکن کی مانند بہتا ہے وہ
میں بھی اُسی عشق کی آگ میں جلتی ہوں
جس آگ میں شائد جلتا ہے وہ
زندگی پیار کی طرح خوبصورت ہے
یہی کہتا ہے جب بھی ملتا ہے وہ
اُس کی ہر بات دل کو چھو جاتی ہے
اس دنیا سے سب سے جدا ہے وہ
وقت تھم جاتا ہے جب بھی راتوں کو
خوابوں میں مجھے ملنے آتا ہے وہ
عجب خوشبو پھیلی ہے دل کے گلشن میں
پھول بن کر جب سے کھلا ہے وہ