Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, August 24, 2011

رات ساری جاگتے ہوئے گزری


رات ساری جاگتے ہوئے گزری
شب تاریخک میں شمع جلاتے ہوئے گزری
اپنی ناکامیوں پہ افسوس کرتے ہوئے
اکھیوں سے اشک بہاتے ہوئے گزری
غموں سے بھر کہ اس ٹوٹے ہوئے دل کو
دکھوں سے اپنے بہلاتے ہوئے گزری
جس سے منسوب تھا میرے جیون کا ہر پل
اُسی اک بے وفا کو بھلاتے ہوئے گزری
ہر لمحہ قیاتمت کی مانند ٹھہرا
ہر گھڑی من کو تڑپاتے ہوئے گزری
وہ بھول گیا تو بھی بھول جا اُس کو
یہی اک بات دل کو سمجھاتے ہوئے گزری
بھول گیا تھا میں یاروں کب کا جیسے کل
ہوا بھی اُسی گیت کو گہنگناتے ہوئے گزری
اندھیروں نے بھی اپنی داستان سنائی مجھ کو
روشنی بھی اپنی کہانی سناتے ہوئے گزری
نفرت اور محبت کی کشمکش میں یہ زندگی
کچھ اُوتے ہوئے گزری کچھ مسکراتے ہوئے گزری