وہی ہوا ناں
کہا نہیں تھا کہ عہدِ الفت، سمجھ کے باندھو
نبھا سکو گے؟
مجھے سمے کی تمازتوں سے
بچا سکو گے؟
بہت کہا تھا
صباحتوں میں بہل نہ جانا
مجھے گرا کے سنبھل نہ جانا
بدلتی رُت میں بدل نہ جانا
بہت کہا تھا
بہل گئے ناں
کہا نہیں تھا
سنبھل گئے ناں
وہی ہوا ناں
بدل گئے ناں