جب چاند ہو اپنے جوبن پر
اور سنگ ترے تنہائی ہو
جب چاروں اَور اُداسی ہو
جب پڑھنے سے گھبرائے دل
اور قابو میں نہ آئے دل
تو نہر کنارے آ جانا
جب یادوں کی گھنگھور گھٹا
تنہائی میں دل پر چھا جائے
آنکھوں سے نیند چلی جائے
جب سانس ذرا سی رُک جائے
تو نہر کنارے آ جانا