Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, October 16, 2011

تمہيں ميں کس طرح ديکھوں


تمہيں ميں کس طرح ديکھوں
دريچہ ہے دھنک کا اوراک بادل کي چلمن ہے
اور اس چملن کے پيچھے چھپ کے بيٹھے
کچھ ستارے ہيں ستاروں کي
نگاہوں ميں عجيب سي ايک الجھن ہے
وہ ہم کو ديکھتے ہيں اور پھر آپس ميں کہتے ہيں
يہ منظر آسماں کا تھا يہاں پر کس طرح پہنچا
زميں ذادوں کي قسمت ميں يہ جنت کس طرح آئي؟
ستاروں کي يہ حيراني سمجھ ميں آنے والي ہے
کہ ايسا دلنشيں منظر کسي نے کم ہي ديکھا ہے
ہمارے درمياں اس وقت جو چاہت کا موسم ہے
اسے لفظوں ميں لکھيں تو کتابيں جگمگااٹھيں
جو سوچيں اس کے بارے ميں توروہيں گنگنا اٹھيں
يہ تم ہو ميرے پہلو ميں
کہ خواب زندگي تعبير کي صورت ميں آيا ہے؟
يہ کھلتے پھول سا چہرہ
جو اپني مسکراہٹ سے جہاں ميں روشني کردے
لہو ميں تازگي بھردے
بدن اک ڈھير ريشم کا
جو ہاتھوں ميں نہيں رکتا
انوکھي سي کوئي خوشبو کہ آنکھيں بند ہو جائيں
سخن کي جگمگاہٹ سے شگوفے پھوٹتے جائيں
چھپا کاجل بھري آنکھوں ميںکوئي راز گہرا ہے
بہت نزديک سے ديکھيں تو چيزيں پھيل جاتي ہيں
سو ميرے چار سو دو جھيل سي آنکھوںکا پہرا ہے
تمہيں ميں کس طرح ديکھوں