Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, October 5, 2011

رہنما سارے کے سارے ہی اداکار ہیں بس...


ایسے لگتا ہے، یہی قوم کے غمخوار ہیں بس
رہنما سارے کے سارے ہی اداکار ہیں بس

ان پہ کیوں کھولتے ہو جنّتِ فردوس کے باب
اہلِ دنیا ہیں، یہ دنیا کے طلبگار ہیں بس

اہلِ حق جانتے ہیں عدل کے اثمار ہیں کیا
اہلِ ظُلمت پہ یہ اثمار گراں بار ہیں بس

ملک لُوٹا ہے مگر پھر بھی معزز ہیں وہ
کیسی مجبوری کہ ہم انکے طرفدار ہیں بس

ہم وہ بدبخت، نہیں چاہتے ہیں اپنوں کو
اور غیروں کی محبت میں گرفتار ہیں بس

کون سا جُرم تھا اپنا کہ ملی جس کی سزا
ہم سیہ کار مروّت کے سزاوار ہیں بس

سعداللہ شاہ