Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, October 22, 2011

صدیوں سے اجنبی


اُس کی قربت میں بیتے سب لمحے
میری یادوں کا ایک سرمایہ
خوشبوؤں سے بھرا بدن اُس کا
قابلِ دید بانکپن اُس کا
شعلہ افروز حسن تھا اُس کا
دلکشی کا وہ اک نمونہ تھی
مجھھ سے جب ہمکلام ھوتی تھی
خواہشواں کے چمن میں ہر جانب
چاہتوں کے گلاب کھلتے تھے
اُس کی قربت میں ایسا لگتا تھا
اک پری آسماں سے اتری ھو
جب کبھی میں یہ پوچھتا اُس سے
ساتھھ میرے چلو گی تم کب تک؟
مجھھ سے قسمیں اُٹھا کے کہتی تھی
تُو اگر مجھھ سے دُور ھو جائے
ایک پل بھی نہ جی سکوں گی میں
آج وہ جب جدا ھوئی مجھھ سے
اُس نے تو الوداع بھی نہ کہا
جیسے صدیوں سے اجنبی تھے ہم۔۔۔۔۔