Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, October 5, 2011

وہ بات نہیں کرتا، دشنام نہیں دیتا ...


وہ بات نہیں کرتا، دشنام نہیں دیتا
کیا اِسکی اجازت بھی اسلام نہیں دیتا

بندوق کے دستے پر، تحریر تھا امریکا
میں قتل کا بھائی کو اِلزام نہیں دیتا

کچھ ایسے بھی اندھے ہیں، کہتے ہیں خدا اپنا
پیشانی پہ سورج کی کیوں نام نہیں دیتا

رستے پہ بقاء کے بس قائم ہے منافع بخش
اُس پیڑ نے کٹنا ہے، جو آم نہیں دیتا

اب سامنے سورج کے یہ اشکِ مسلسل کی
برسات نہیں چلتی،غم کام نہیں دیتا

جو پہلے پہل مجھ کو بازار میں ملِتے تھے
کوئی بھی خریدار اب، وہ دام نہیں دیتا

بیڈ اپنا بدل لینا، منصور ضروری ہے
یہ خواب دِکھاتا ہے، آرام نہیں دیتا

منصور آفاق