Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, November 15, 2011

اپنی ہر سانس سے مجھ کو تیری خوشبو آئے


جب تصور میرا چپکے سے تجھے چھو آئے
اپنی ہر سانس سے مجھ کو تیری خوشبو آئے

مشغلہ اب ہے میرا چاند کو تکتے رہنا
رات بھر چین نہ مجھ کو کسی پہلو آئے

جب کبھی گردش ِدوراں نے ستایا مجھ کو
میری جانب تیرے پھیلے ہوئے بازو آئے

جب بھی سوچا کہ شب ِہجر نہ ہوگی روشن
مجھ کو سمجھانے تیری یاد کے جگنو آئے

کتنا حساس میری آس کا سناٹا ہے
کہ خموشی بھی جہاں باندھ کے گھنگرو آئے

مجھ سے ملنے سر ِشام کوئی سایا سا
تیرے آنگن سے چلے اور لب ِجُو آئے

اُس کے لہجے کا اثر تو ہے بڑی بات قتیل
وہ تو آنکھوں سے بھی کرتا ہوا جادو آئے