Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, November 9, 2011

جذبہ ہے یا جذبے سے یہ کوئی ماورأ شے ہے


جذبہ ہے یا جذبے سے یہ کوئی ماورأ شے ہے
خدا جس نے اسے پیدا کیا ہے جانتا ہے
کوئی اُلجھی کہانی ہے
کہ جس کی ابتدأ انجام کے منظر سے ہوتی ہے
اِک ایسا راز
جس کی کھوج میں جو بھی گیا ہے، لوٹ کر آیا نہیں ہے
بہت سے کوزہ گر مٹّی کی ڈھیری سے
اِسی اک لفظ کی تجسیم کرتے ہیں
بہت سے ہاتھ ہوں جو بس
اِسی اک لفظ کی خاطر
روایت کو نبھا کر
پتھروں سے دیوتا تخلیق کرتے ہیں
بہت سی اُنگلیاں سازوں کے پردوں سے
اِسی اِک لفظ کی دُھن کو بجاتی ہیں
بہت سی رُوح کی گہرائیوں سے پیدا ہونے والی آوازیں
اِسی اِک لفظ کو موجِ ہوا میں گُنگناتی ہیں
مگر پھر بھی محبت اِک معمّہ ہے
پہیلی ہے، فسانہ ہے
خدا جس نے اِسے پیدا کیا ہے، جانتا ہے
محبت کے اسی اک لفظ کی تبلیغ کی خاطر
بہت سی برگذیدہ ہستیاں دھرتی پہ اُتری ہیں
بہت سے لوگ لکھتے آ رہے ہیں کتنی صدیوں سے
اِسی اِک لفظ کی تفسیر میں
کتنے مصوّر اپنے رنگوں کو زباں دینے کو کوشاں ہیں
مگر پھر بھی محبت اِک معمّہ ہے
پہیلی ہے
فسانہ ہے
خدا جس نے اسے پیدا کیا ہے
جانتا ہے