کسی کے چھوڑ جانے سے
کسی کے بھول جانے سے
ہماری ذات مرتی ہے
ہماری روح روتی ہے
کہ ہم زندہ توہوتے ہیں
مگر دھڑکن کی نگری سے
کوسوں دور ہوتے ہیں
کبھی سانسوں کی گردش کو
پامال کرتے ہیں
کبھی خوشیوں کی دستک کو
تیرگی خیال کرتے ہیں
مگر کوئی پوچھے یہ ہم سے
کسی کے چھوڑ جانے سے
کسی کے بھول جانے سے
تمھاراحال کیسا ہے؟
تو ادائے دلبری سے ہم
ہنس کر اس سے کہتے ہیں
کسی کے چھوڑ جانے سے
کسی کے بھول جانے سے
بھلا کون مرتاہے