Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, November 15, 2011

بہت مدت کے بعد کل شب


بہت مدت کے بعد کل شب
کتاب ِماضی کو میں نے کھولا
بہت سے چہرے نظر میں اُترے
بہت سے ناموں پہ دل پسیجا
اک صفحہ ایسا بھی آیا جو
کہ لکھا ہوا تھا بس آنسوؤں سے
عنوان تھا جس کا ’یاد تیری‘
صفحہ وہ سب سے ہی معتبر تھا
خواہشوں کا اک نگر تھا
کچھ اور آنسو اُس پہ ٹپکے
کچھ اور تھوڑا سا دل پسیجا
کتاب ِماضی کو بند کر کے
تیرے خیالوں میں کھو گیا میں
نہ جانے پھر کب سو گیا میں