Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, November 15, 2011

اسے کہنا کے دیوانے مکمل خط نہیں لکھتے


اسے میں نے ہی لکھا تھا
کہ لہجے برف ہوجاٰئیں
تو پھر پگھلا نہیں کرتے
پرندے ڈر کر اڑ جائیں
تو پھر لوٹا نہیں کرتے
یقیں اک بار اٹھ جائے
کبھی واپس نہیں آتا
ہواؤں کا کوئی طوفاں
بارش نہیں لاتا
اسے میں نے ہی لکھا تھا
جو شیشہ ٹوٹ جائے تو
کبھی پھر جڑ نہیں پاتا
جو راستے سے بھٹک جائیں
وہ واپس مڑ نہیں پاتا
اسے کہنا وہ بے معنی ادھورے خط
اسے میں نے ہی لکھا تھا
اسے کہنا کے دیوانے مکمل خط نہیں لکھتے