واسطہ حُسن سے یا شدت ِجزبات سے کیا
عشق کو تیرے قبیلے یا میری ذات سے کیا
میری مصروف طبیعت بھی کہاں روک سکی
وہ تو یاد آتا ہے، اُسکو میرے دن رات سے کیا
پیاس دیکھوں یا کروں فکر کہ گھر کچا ہے
سوچ میں ہوں کہ میرا رشتہ ہے برسات سے کیا
آج اُسے فکر کہ کیا لوگ کہیں گے ساغر
کل جو کہتا تھا، مجھے رسم و روایات سے کیا