وہ اکثر مجھ سے کہتا تھا
”محبت ایک بارش ہے“
سبھی پہ جو برستی ہے
مگر پھر بھی نہیں ہوتی
سبھی کے واسطے یکساں
کسی کے واسطے راحت
کسی کے واسطے زحمت
میں اکثر سوچتا ہوں اب
وہ مجھ سے ٹھیک کہتا تھا
محبت ایک بارش ہے
سبھی پہ جو برستی ہے
کبھی مجھ پہ بھی برسی تھی
مگر میرے لیے بارش
کبھی نہ بن سکی راحت
یہ راحت کیوں نہیں بنتی؟
کبھی میں خود سے پوچھوں تو یہ دل دیتا دُہائی ہے
کبھی کچے مکانوں کو بھی بارش رآس آئی ہے؟