محبت تم نے کب کی ہے؟
محبت میں نے کی ہے
جانِ جاں تم سے
تمہا ری آرزو سے
جس کے ریشم سے تمہا ری
سرمئی خوشبونے
گرہیں باند ھ رکھی ہیں
یہ گر ہیں ہاتھ کی پوروں میں آکر
پھسلتی ہیں مگر کھلتی نہیں جا ناں
طلسمِ خامشی ٹوٹے تویہ
یہ گرہیں بھی کھل جائیں
جو آنکھیں ہجر کی مٹی میں مٹی
ہو رہی ہیں
وہ بھی دُھل جا ئیں
ایوب خاور