Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, November 15, 2011

پامال ہو گئے تیرے در پر پڑے ہوئے

پامال ہو گئے تیرے در پر پڑے ہوئے
جیسے شجر سے ٹوٹ کے پتے گرے ہوئے

ناقدری ِزمانہ ہمیں معلوم ہے مگر
یاروں سے پھر فضول کے شکّوے گِلّے ہوئے

محرومیوں کے بوجھ سے گردن جھکی ہوئی
ناکامیوں کی گرد سے چہرے اَٹے ہوئے

شاید تمہیں خبر ہو، بتاؤ وہ قافلے
ٹھہرے کہاں تھے، بے سروساماں چلے ہوئے؟

جانے کدھر چلے گئے سارے وہ ہمسفر
ہم راہگزر میں رہ گئے تنہا کھڑے ہوئے