کیوں تُو اچھا لگتا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے
تجھ میں کیا کیا دیکھا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے
سارا شہر شناسائی کا دعویدار تو ہے لیکن
کون ہمارا اپنا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے
ہم نے اُس کو لکھا تھا، کچھ ملنے کی تدبیر کرو
اُس نے لکھ کر بھیجا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے
موسم، خوشبو، باد ِصبا، چاند، شفق اور تاروں میں
کون تمہارے جیسا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے