سُنا ہے اس محبت میں بہت نقصان ہوتا ہے
مہکتا، جھومتا جیون غموں کے نام ہوتا ہے
سُنا ہے، چین کھو کر وہ سحر سے شام روتا ہے
محبت جو بھی کرتا ہے، بہت بدنام ہوتا ہے
سُنا ہے، اس محبت میں کہیں بھی دل نہیں لگتا
بنا اُس کے نگاہوں، میں کوئی موسم نہیں جچتا
خفا جس سے محبت ہو وہ جیون بھر نہیں ہنستا
بہت انمول ہے یہ دل، اُجڑ کر پھر نہیں بستا