Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, November 5, 2011

معصوم سی محبت کا بس اتناسا فسانہ ہے


معصوم سی محبت کا بس اتناسا فسانہ ہے
کاغذ کی حویلی ہے بارش کا زمانہ ہے

کیا شرطءمحبت ہے، کیا شرطءزمانہ ہے
... آواز بھی زخمی ہے اور وہ گیت بھی گانا ہے

اس پار اترنے کی امید بہت کم ہے
کشتی بھی پرانی ہے ، طوفان بھی آنا ہے

سمجھے یا نہ سمجھے وہ انداز محبت کا
اس شخص کو آنکھوں سے اک شعر سنانا ہے

یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجیے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے