Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, November 9, 2011

میں اُسے بھُول جاؤں نہ وہ یا د آئے



میں اُسے بھُول جاؤں نہ وہ یا د آئے
میرے حوصلے میں وہ طاقت بھی آئے
تیری یاد کے پیرہن کے سہارے
کہاں تک کوئی دَرد اپنے چھُپائے
میری چشم ِ تَر میں سَحاب آگئے ہیں
خُوشی میں بھی آنکھوں نے آنسُو بہائے
اَندھیروں سے بَچ کر اُجالوں میں آیا
مَگر بَڑھ گئے میری وحشت کے سائے
میرے دل میں چاہت کے طُوفاں چُھپے ہیں
رہے بے خبر اِس سے اپنے پرائے
کِسی تیغِ اَبروُ سے کب مَر سَکُو نگا
بنایا ہے جسنے وہی اب مِٹائے