آج تمہارے ہجر کی چوتھی سالگرہ ہے
چار برس تک میں نے تمہاری چھب نہیں دیکھی
جس میں چاند نکلتا ہے
وہ شب نہیں دیکھی
چار برس پہلے جس چاند کو دیکھا تھا
میں نے اس کو پھر نہیں دیکھا
تنہا بالکنی میں جا کر
اب اس چاند کو کیا دیکھوں میں؟
تم جو میرے ساتھ نہیں ہو
کیک پہ شمعیں روشن کر کے
دھیرے دھیرے گل کرتا ہوں
تالی تو میں بجا نہیں سکتا
بس ٹھنڈی آہیں بھرتا ہوں
آج تمہارے ہجر کی چوتھی سالگرہ ہے
اعتبار ساجد