Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, November 5, 2011

محبت مر نہیں سکتی


محبت مر نہیں سکتی
مٹائی جا نہیں سکتی
بھلائی جا نہیں سکتی
یہ وہ دولت ہے دل کی جو
چرائی جا نہیں سکتی
حکایت جس نے بھی دردِ محبت کی بیاں کی ہے
کہا ہے بیکراں اس کو
کہا ہے جاوداں اس کو
مگر اب تم جو کہتی ہو
حقیقت یوں بھی ہوتی ہے
محبت بے سبب یونہی کسی دن مر بھی جاتی ہے
چلو تو دیکھے لیتے ہیں
فسانہ بنتی ہے کیسے حقیقت
دیکھے لیتے ہیں
کہ گلبانگِ محبت گل جھڑی کیوں دل کی بنتی ہے
گرہ یہ کیسے پڑتی ہے
وہ کیا خوشبو ہے جو کلیوں ہی میں دم توڑ دیتی ہے
وہ کیا موسم ہیں جذبوں کے
جو دل کو برف کرتے ہیں
لہو کو سرد کرتے ہیں
وفا کو گرد کرتے ہیں
ہوائے زرد کے مانند
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے؟
کہیں ایسا بھی ہوتا ہے؟
محبت مر بھی سکتی ہے؟
محبت زندہ ہے ہر پل
شکستہ دل کے ہر ذرے کے آئینے میں ہے روشن
محبت جاودانی ہے
محبت مر نہیں سکتی

طارق بٹ