Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, November 5, 2011

تمہاری قبر کا کتبہ

تمہاری یاد کے موسم بڑی شدت کے ہوتے ہیں
کبھی آنکھیں برستی ہیں
تمہیں دیکھیں ترستی ہیں
کبھی دل ڈوب جاتا ہے
... دھڑکنا بھول جاتا ہے
یہ ساری دھوپ سورج کی مرے سر پر اترتی ہے
مرے اندر ٹھہر جاتی ہے
دل کو چیرتی ٹھنڈک
کبھی یہ پیرھن میرے جھلس کر راکھ ہوتے ھیں
کبھی آنکھوں کے سارے خواب جل کر خاک ہوتے ہیں
کبھی میں برف ہوتی ہوں
میرے ہاتھوں کی نیلاہٹ مجھے محسوس ہوتی ہے
پگھلتی ہوں توآنکھوں سے بھی ساون ٹوٹ پڑتا ہے
بکھرتی ہوں تو اک طوفان ہر سو پھیل جاتا ہے
سمٹتی ہوں تو اک کتبہ نگاہوں میں ٹہرتا جاتا ہے
تمہارے نام کا کتبہ
تمہاری قبر کا کتبہ