Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, November 5, 2011

وہ بات بات پہ جی بھر کے بولنے والا


وہ بات بات پہ جی بھر کے بولنے والا
الجھ کے رہ گیا، ڈوری کو کھولنے والا

لو سارے شہر کے پتھر سمیٹ لائے ہم
کہاں ہے ہم کو شب و روز تولنے والا

ہمارا دل تو سمندر تھا اس نے دیکھ لیا
بہت اداس ہوا زہر گھولنے والا

کسی کی موجِ رواں سے کھا گیا کیا مات؟
وہ اک نظر میں دلوں کو ٹٹولنے والا

وہ آج پھر یہی دھرا کے چل دیا بانی
میں بھول کے نہیں اب تجھ سے بولنے والا