Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, December 22, 2011

نہ اب مسکرانے کو جی چاہتا ہے۔


نہ اب مسکرانے کو جی چاہتا ہے۔
نہ آنسو بہانے کو جی چاہتا ہے۔
حسین تیری آنکھیں حسین تیرے آنسو۔
یہیں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے۔
کچھ سننے سنانے کو جی چاہتا ہے۔
کچھ لمحے بیتانے کو جی چاہتا ہے۔
تھا کسی کے منانے کا انداز ہی ایسا کہ۔
روز روٹھ جانے کو جی چاہتا ہے۔