Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, December 18, 2011

کس نے پہلے ہاتھ چھڑایا میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

کون ہی سورج کون ہے سایہ میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
کس نے پہلے ہاتھ چھڑایا میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

جس کی خاطر ساحل ساحل سیپیاں چُنتے بیت گئے
کیوں وہ موتی ہاتھ نہ آیا میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

کس کو کتنا نام ملا اور کس کو ہی الزام مِلا
کس نے کس کا وقت گنوایا میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

کس نے کتنی آس بندھائی کس نے کتنی جان چھڑائی
کس نے کتنا ساتھ نبھایا میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

ہم جو تعلق کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوئے
جیون میں یہ دن کیوں آیا، میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

اس کی باتیں سننے والے تیرے جیسے لگتے ہیں
کس کو قمر نے حال سنایا میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

ریحانہ قمر