Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, December 25, 2011

عجب کشمکش کے راستے ہیں


عجب کشمکش کے راستے ہیں
بڑی کٹھن یہ مسافتیں ہیں

میں جس کی راہوں میں بِچھ گئی ہوں
اسی کو مجھ سے شکائتیں ہیں

شکائتیں سب بجا ہیں، لیکن
میں کیسے اس کو یقیں دلاؤں

اُسے بُھلاؤں تو
مر نہ جاؤں
میں اس خموشی کے امتحاں میں

کہاں کہاں سے گزر گئی ہوں
اُسے خبر بھی نہیں ہے شاید

میں دھیرے دھیرے
بکھر گئی ہوں