Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, December 18, 2011

منظر میں کہاں جچتی ہے تصویر ہماری

منظر میں کہاں جچتی ہے تصویر ہماری
ہم خواب ہیں اور الٹی ہے تعبیر ہماری

دریاؤں سے کچھ ربط ہوا اِتنا زیادہ
پانی پہ لکھی لگتی ہے تقدیر ہماری

مسمار کیے جاتے ہیں معمار ہی ہم کو
کب جانے مکمل کریں تعمیر ہماری

اے وقت! اِسے اپنی کسی موج پہ لکھ لے
مٹ جائے کہیں ہم سے نہ تحریر ہماری

ہم ذات میں اپنی کسی صحرا کی طرح ہیں 
ہو پائے گی تم سے کہاں تسخیر ہماری

ڈوبیں گے کبھی وقت کے دریا میں جو اشرف
در آئے گی لہروں میں بھی تاثیر ہماری
اشرف نقوی