Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, December 27, 2011

کہاں رہ گئی تُو؟


بہت تیرے آنے کا چرچا سنا ہے
چراغاں ترے راستوں پر کیا ہے
اب آنکھوں میں باقی فقط اِک دِیا ہے
کہ انصاف کا اب تُو ہی آسرا ہے
کہاں رہ گئی تُو اے صُبحِ قیامت
کہاں رہ گئی تُو؟
ترے چاہنے والے سب منتظر ہیں
گرفتارِ رنج و کرب منتظر ہیں
سب اہلِ عجم اور عرب منتظر ہیں
غرض یہ کہ سب با ادب منتظر ہیں
کہاں رہ گئی تُو اے صُبحِ قیامت
کہاں رہ گئی تُو؟
کوئی غم کا مارا، کسی کو خوشی ہے
کہیں ظالموں کو حکومت ملی ہے
کہیں آہِ مظلوم ہے، بے بسی ہے
یہ سب کچھ ہے، بس ایک تیری کمی ہے
مگر آج تک تُو نہیں آ رہی ہے
کہاں رہ گئی تُو اے صُبحِ قیامت
کہاں رہ گئی تُو؟