بہت امید رکھنا اور پھر بے آس ہونا بھی
بشر کو مار دیتا ہے بہت حساس ہونا بھی
سنو اک کان سے، اور دوسرے سے پھینک دو باہر
بہت تکلیف دہ ہے صاحبِ احساس ہونا بھی
یونہی تو ابرِرحمت کی طلب کرتا نہیں کوئی
ضروری ہے مقدر میں ذرا سی پیاس ہونا بھی
بہت سے قلب رک جاتے ہیں خوشیوں کی خبر پا کر
ہمیں تو خوب جچتا ہے غموں کا راس ہونا بھی
جلے گی خود بخود سعدی دلوں میں پیار کی شمع
غنیمت ہے ابھی میرا اسے احساس ہونا بھی