Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, December 17, 2011

دے شب کی طرح چاند ستارے وہ مجھے بھی

دے شب کی طرح چاند ستارے وہ مجھے بھی
پھر لاکھ اندھیروں سے گذارے وہ مجھے بھی

منہ زور تھپیڑا ہوں میں، کر دے گا وہ پابند
جھیلوں کی طرح دے گا کنارے وہ مجھے بھی

بے ہوش ہے جس روز سے لیتا ہے ترا نام
میں باپ ہوں اک بار پکارے وہ مجھے بھی

کر دے نہ کہیں تند سمندر کے حوالے
ٹوٹی ہوئی کشتی کے سہارے وہ مجھے بھی

زر مجھ کوسمجھتا ہے تو پھر سوچتا کیا ہے
داؤ پہ لگا دے،کبھی ہارے وہ مجھے بھی

جو پاس ہے اس کے، وہی تقسیم کرے گا
شعلہ ہے تو پھر دے گا شرارے وہ مجھے بھی

تنہائی کی سُولی پہ معلّق ہوں میں خاور
اس شاخِ برہنہ سے اُتارے وہ مجھے بھی

خاقان خاور