Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, December 18, 2011

نئے سفر میں ابھی ایک نقص باقی ہے


نئے سفر میں ابھی ایک نقص باقی ہے
جو شخص ساتھ نہیں اُس کا عکس باقی ہے

اُٹھا کے لے گئے دزدانِ شب چراغ تلک
سو، کور چشم پتنگوں کا رقص باقی ہے

گھٹا اُٹھی ہے مگر ٹوٹ کر نہیں برسی
ہوا چلی ہے مگر پھر بھی حبس باقی ہے

اُلٹ پلٹ گئی دنیا وہ زلزلے آئے
مگر خرابہِ دل میں وہ شخص باقی ہے

فراز آئے ہو تم اب رفیقِ شب کو لیے
کہ دور جام نہ ہنگامِ رقص باقی ہے