Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, December 18, 2011

ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے


ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے
وحشت بڑے دلچسپ دوراہے پہ کھڑی ہے
چاہا بھی اگر ہم نے تیری بزم سے اُٹھنا
محسُوس ہوا پاؤں میں زنجیر پڑی ہے
دل رسم و رہِ شوق سے مانوس تو ہو لے
تکمیلِ تمنّا کے لیے عمر پڑی ہے
کچھ دیر کسی زُلف کے سائے میں ٹھہر جائیں
قابل غمِ دوراں کی ابھی دُھوپ کڑی ہے
قابل اجمیری