Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, December 22, 2011

یہ شبِ فراق یہ بے بسی


یہ شبِ فراق یہ بے بسی، ہیں قدم قدم پہ اداسیاں
میرا ساتھ کوئی نہ دے سکا، میری حسرتیں ہیں دھواں دھواں


میں تڑپ تڑپ کے جیا تو کیا، میرے خواب مجھ سے بچھڑ گئے
میں اداس گھر کی صدا سہی، مجھے دے نہ کوئی تسلّیاں


چلی ایسی درد کی آندھیاں، میری دل کی بستی اجڑ گئی
یہ جو راکھ سی ہے بجھی بجھی، ہیں اسی میں میری نشانیاں


یہ فضا جو گرد و غبار ہے، میری بے کسی کا مزار ہے
میں وہ پھول ہوں جو نہ کھِل سکا، میری زندگی میں وفا کہاں