Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, December 10, 2011

ضروری نہیں ہے


ضروری نہیں ہے جو ساحل کی گیلی ریت پر
ہاتھ میں‌ ہاتھ دے کر
سفر اور طلاطم کے قصے سنائے
جزیروں، ہواؤں اور رنگوں ان دیکھے موسم
اور آنکھوں سے اوجھل کناروں پر کھڑے ہوئے
منظروں، ذائقوں اور رنگوں کی باتیں کرے
وہ ان واردتوں سے گزرا بھی ہو
گر کہے آؤ ان پریشاں موجوں پیچھا کریں
جو تیرے اور میرے قدم چومتی ہیں
طلاطم کی بے نام منزل سے گزرتی ہیں
یہ دیکھیں کسے ڈھونڈتی ہیں
تو چلنے سے پہلے ذرا سوچ لینا
ضروری نہیں ہے جو ان دیکھے راستوں کی خبریں سنائے
وہ ان راستوں کا شناسا بھی ہو
کہیں یہ نہ ہو جب سمندر میں‌تم اس کو ڈھونڈو
تو وہ ساحل پر کھڑا مسکراتا رہے