Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, December 13, 2011

تاخیر


بہت تاخیر سے لیکن
کھلا یہ بھید خود پر بھی
کہ میں اب تک
محبت جان کر جس
جذبہِ دیرینہ کو اپنے لہو سے سینچتا آیا
وہ جس کی ساعت صد ِ مہرباں ہی زندگی کی شرط ٹھہری تھی
فقط اک شائبہ ہی تھا محبت کا
یونہی عادت تھی ہر رستے پہ اس کے ساتھ چلنے کی
وگرنہ ترکِ خواہش پر
یہ دل تھوڑا سا تو دُکھتا
ذرا سی آنکھ نم ہوتی