Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, December 10, 2011

اجازت


او جانے والے
چلے ہی جانا
ذرا رکو تو
ذرا، سنو تو

تمھاری خاطر جو لمحہ لمحہ بکھرتے آنسو جمع کئے تھے
جو درد سارے یوں سہہ لئے تھے
اُن آنسوؤں کا حساب لے لو
سلام کہہ دو جواب لے لو
چلے ہی جانا
ذرا رکو تو
ذرا، سنو تو

جو دِیپ دل کی اندھیر راہوں میں رفتہ رفتہ ہوئے تھے روشن
جو گیت کرتے تھے تیرے درشن
وہ گیت سارے وہ دِیپ سارے
جلا کے جانا بجھا کے جانا
نظر نظر سے مِلا کے جانا
چلے ہی جانا
ذرا رکو تو
ذرا، سنو تو

قدم قدم پر بکھرتے پتّے تمھاری یادیں کریں گے تازہ
یہ سب بہاریں بھی ساتھ لے لو
چہکتے بلبل کا ساز لے لو
گلوں کی رنگت کا راز لے لو
تمام منظر سراب کر دو
سبھی امنگوں کو خواب کر دو
سنو!
یہ کارِ ثواب کر دو
چلے ہی جانا
ذرا رکو تو
ذرا، سنو تو